Powered by UITechs
Get password? Username Password
 
 ہوم > سوالات > معاشرتی مسائل
مینو << واپس قرطاس موضوعات نئے سوالات سب سے زیادہ پڑھے جانے والے سوال پوچھیے  

مذہب اور تعلیم
سوال پوچھنے والے کا نام .
تاریخ:  16 نومبر 2009  - ہٹس: 3517


سوال:
مذہب کے بارے میں ایک نظریہ یہ ہے کہ یہ اپنی اصل میں بہت سادہ ہے، یہ شخصیت کی تعمیر اور تزکیۂ نفس کا حصول ہے۔ جبکہ دوسری طرف مذہب کی یہ تصویر پیش کی جاتی ہے کہ یہ کچھ رسوم اور احکام کا نام ہے۔ دنیا میں بہت سارے مذاہب ہیں جن کی اپنی اپنی شناخت ہے، ان کے اپنے اپنے تعصبات ہیں۔ ان دونوں باتوں میں جو فصل ہے اس کو پاٹنے کے لیے آپ کہتے ہیں کہ لوگوں کو تعلیم دی جائے اور ان کا شعور بیدار کیا جائے۔ کیا کوئی ایسی تدبیر ہے کہ یہ بنیادی سادہ پیغام لوگوں کو اس بڑے تعلیمی منصوبے کے بغیر سمجھایا جا سکے؟

جواب:
اس کے لیے کسی بڑے تعلیمی منصوبے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے لیے یہی کافی ہے کہ ہم اس معاملے میں بیدار اور حساس ہو جائیں۔ آج کے دور میں تو یہ بہت آسان ہے۔ اللہ تعالیٰ نے بڑے غیر معمولی ذرائع پیدا کر دیے ہیں۔ آج سے پچاس سال پہلے اس بات کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا تھا کہ آپ ایک کمرے (ٹی وی اسٹوڈیو) میں بیٹھے ہوں گے اور ایک دنیا آپ کی بات سن رہی ہو گی۔ پہلے آپ اگر تعلیم دینا چاہتے تھے تو ایسے غیر معمولی لوگ پیدا کرنے پڑتے تھے جو گاؤں گاؤں جا کے لوگوں کو بتا سکیں۔ دنیا میں اعلیٰ درجے کے معلم بہت کم ہوتے ہیں۔ اس میں بھی بڑی مشکلات تھیں۔ آج یہ ضرورتیں بھی اللہ تعالیٰ نے پوری کر دی ہیں اور ایسے اسباب فراہم کر دیے ہیں کہ آپ ایک جگہ بیٹھ کر پوری دنیا کو تعلیم دے سکتے ہیں۔ اس وجہ سے تعلیم دینا کوئی مشکل کام نہیں، اس کے لیے کسی بڑے منصوبے کی بھی ضرورت نہیں۔ صرف ہمیں یہ سمجھنا چاہیے کہ یہ ہماری ضرورت ہے۔ ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ ہم تنقید سے ڈرتے ہیں۔ یہ تنقید ہی ہے جو اصل میں قوموں کی ترقی کا ذریعہ بنتی ہے۔ اگر آپ یہ صلاحیت نہیں رکھتے اور آپ نے یہ چیز پیدا نہیں کی یعنی آپ نے کچھ مقدس رکاوٹیں (Taboos) بنا دی ہیں کہ آپ فلاں چیز کو نہیں چھیڑ سکتے، فلاں پر بات نہیں کر سکتے، تو اس کا نتیجہ یہ نکلے گا کہ آپ صرف ذہنی اور فکری بونے پیدا کریں گے۔ آپ کے ہاں وہ لوگ جو آزادی سے بات کر سکیں، بات سمجھا سکیں، سوال کر سکیں، وہ ختم ہونے شروع ہو جائیں گے۔ دنیا کے اندر ترقی کرنے کا راستہ یہ ہے۔ طب میں بھی بہت غیر معمولی اوہام تھے۔ لوگ معلوم نہیں کس کس طریقے سے علاج کرتے تھے۔ تعویذ گنڈے تھے، عطائی تھے، لیکن سائنسی طریقۂ کار نے ان سب کو ختم کر دیا۔ مجھے اس بات کا پورا یقین ہے کہ یہ جو چیزیں آپ نے بیان کی ہیں اگر ان سب کو تعلیم کے عمل سے گزار دیا جائے تو جو صحیح مذہب اور اس کی اصل حقیقت ہے، وہ ان سب کو بالکل اسی طریقے سے نگل جائے گا، جس طرح قرآن میں بیان ہوا کہ عصائے موسوی ساحروں کی رسیوں کو نگل گیا۔



جاويد احمد غامدى

ترتيب و تہذيب ‘ شاہد محمود

(سوے حرم نومبر 2009 http://www.suayharam.org )


Counter Question Comment
You can post a counter question on the question above.
You may fill up the form below in English and it will be translated and answered in Urdu.
Title
Detail
Name
Email


Note: Your counter question must be related to the above question/answer.
Do not user this facility to post questions that are irrelevant or unrelated to the content matter of the above question/answer.
Share |


Copyright Studying-Islam © 2003-7  | Privacy Policy  | Code of Conduct  | An Affiliate of Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top    





eXTReMe Tracker