Powered by
UI
Techs
Get password?
Username
Password
ہوم
>
سوالات
>
متفرقات
مینو
<< واپس
قرطاس موضوعات
نئے سوالات
سب سے زیادہ پڑھے جانے والے
سوال پوچھیے
معتزلہ ، اشعریہ ، ماتریدیہ
سوال پوچھنے والے کا نام Amar Dabeer
تاریخ:
16
مئ
2007
- ہٹس: 1254
سوال:
معتزلہ، اشعریہ ، ماتریدیہ، ظاہری اور اہل حدیث سے کیا مرادہے؟
جواب:
معتزلہ ، اشعریہ اور ماتریدیہ مختلف عقائد و نظریات رکھنے والے تین گروہ ہیں۔ معتزلہ نے بنو امیہ کے عہد خلافت میں جنم لیا اور خلافت عباسیہ میں عرصہ دراز تک یہ اسلامی فکر پر چھائے رہے۔ ان کے نظریات اہل سنت سے مختلف تھے۔ مثلاً خدا اس سے پاک ہے کہ دنیا میں واقع ہونے والے حوادث اس کی طرف منسوب کیے جائیں۔ وہ شبیہہ و نظیر سے یکسر پاک ہے۔ قیامت کے دن بھی اس کی رویت محال ہے۔ اللہ کی صفات اس کی ذات سے غیر نہیں ہیں۔ قرآن مخلوق ہے۔ خدا بندوں کے افعال کا خالق نہیں ہے۔ گناہ کبیرہ کے مرتکب کی مغفرت بغیر توبہ کے نہیں ہوگی۔ اس کے علاوہ بھی وہ اپنے بعض مختلف نظریات کا اظہار کرتے تھے۔ اشعریہ کا گروہ ابو الحسن علی بن اسمعیل الاشعری کا پیروکار تھا۔ ان کے عقاید اہل سنت کے عقاید کے قریب تر ہیں، بلکہ آپ کہہ سکتے ہیں کہ اہل سنت عقاید میں اشعری گروہ کے پیروکار ہیں۔ اور یہ معتزلہ کے مقابل کا گروہ ہیں۔ ماتریدیہ بھی اہل سنت ہی کے عقاید کے علمبردار ہیں ، البتہ یہ اشعریہ گروہ سے کسی قدر اختلاف رکھتے ہیں۔ فقہی مسلک میں یہ امام ابو حنیفہ کے پیرو کار ہیں۔ جب کہ اشعریہ امام شافعی کے پیرو کار ہیں۔ اہل ظاہر ، داؤد ظاہری کے پیرو کار ہیں۔ اس گروہ کے بڑے آدمیوں میں سے ابن حزم ہیں ۔ ان میں اور اہل حدیث بہت حد تک مماثلت ہے۔ لیکن یہ ایک ہی گروہ نہیں ہیں۔ اب اہل حدیث تو موجود ہیں ، لیکن ظاہری نایاب ہو چکے ہیں۔ محدثین کے گروہ کو اہل حدیث کہا جاتا ہے اور احناف کو اہل الرائے کہا جاتا ہے۔
محمد رفيع مفتي
مترجم : عبد اللہ بخاري
Counter Question Comment
You can post a counter question on the question above.
You may fill up the form below in English and it will be translated and answered in Urdu.
Title
Detail
Name
Email
Note: Your counter question must be related to the above question/answer.
Do not user this facility to post questions that are irrelevant or unrelated to the content matter of the above question/answer.
Share
|
Copyright
Studying-Islam
© 2003-7 |
Privacy Policy
|
Code of Conduct
|
An Affiliate of
Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top