Powered by UITechs
Get password? Username Password
 
 ہوم > سوالات > سیاسی مسائل
مینو << واپس قرطاس موضوعات نئے سوالات سب سے زیادہ پڑھے جانے والے سوال پوچھیے  

سیکولر ازم اور بانی پاکستان
سوال پوچھنے والے کا نام Aleem
تاریخ:  20 اپریل 2005  - ہٹس: 2202


سوال:
بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ بانی پاکستان تو پاکستان کو ایک سیکولر ریاست بنانا چاہتے تھے اگر یہ صحیح ہے تو کیا ہم قائد کی سوچ کی پیروی کرنے کے پابند ہیں؟

جواب:
ھمارے ملک میں یہ بحث قیام پاکستان ہی کے وقت سے جاری ہے کہ آیا پاکستان کا قیام اسلام کے نام پہ تھا یا کہ اس کے بانی اس میں سیکولر ازم کا نفاذ چاہتے تھے۔ سیکولر ازم کے حامی اپنے موقف کی حمایت میں 11 اگست 1947 کو آینی اسمبلی میں قائد کی طرف سے کی گئی تقریر کا حوالہ پیش کرتے ہیں جبکہ میرے خیال میں قائد کی اس تقریر سے یہ اخذ کرنا اس کی غلط تاویل کرنا ہے۔ کسی بھی شخص کی پوری زندگی کو ایک طرف رکھ کر کسی ایک بات سے اس کے موقف کو سمجھنا زیادتی ہے۔

اس سے پہلے کہ ہم قائد کی پوری زندگی کے تناظر میں ان کے موقف کو سمجھیں یہ جان لینا ضروری ہے کہ پاکستان میں موجود غیر مسلموں کی حیثیت کیا ہے۔

پاکستان میں موجود غیر مسلم اصل میں معاہد ہیں یعنی وہ لوگ جو کسی معاہدے کے تحت اسلامی ریاست کے شہری بنتے ہیں۔ ازراے اسلام اسلامی ریاست کو اس بات کی اجازت ہے کہ وہ حالات اور وقت کے تقاضوں کے مطابق معاہدین سے کوئی بھی معاہدہ کر سکتی ہے اور انہیں اپنے شہریوں کے برابر بھی حقوق دے سکتی ہے البتہ ریاست کی سطح پر ان معاہدین کو شریعت کی بالا دستی تسلیم کرنا ہو گی۔

نبیۖ نے بھی مدینہ کے یہود سے میثاق مدینہ کے نام سے اسی قسم کا معاہدہ کیا تھا جس کے تحت یہود نے شریعت کی اور نبی کی بالا دستی کو تسلیم کیا تھا اور اپنے تمام جھگڑوں میں نبیۖ کو حکم تسلیم کیا تھا۔ اس معاہدے کے تحت یہود مدینہ کو برابر کے حقوق دئے گئے تھے۔ ابن ہشام میں ہے کہ۔ "اور یہودیوں کو مسلمانوں کے ساتھ ایک قوم تسلیم کیا جاتا ھے جہاں تک ان کے مذ ہب کا معاملہ ہے وہ اپنے مذہب پر قائم رہیں گے اور مسلمان اور ان کے حلیف اپنے مذہب پر۔

قیام پاکستان کے وقت جن غیر مسلموں نے پاکستان میں رہنے کو ترجیح دی وہ اس بات سے بخوبی گاہ تھے کہ پاکستان ایک نظریاتی ریاست ہے یہ بات جاننے کے باوجود ان کا پاکستان میں رہنا ان کی آزادانہ رائے کی غمازی کرتا ہے۔ چنانچہ اپنے اسی فیصلے کے تحت انھیں شریعت کی بالا دستی کو بہر حال تسلیم کرنا ہوگا یہ بات قائد نے بھی دو ٹوک الفاظ میں بیان کر دی تھی جیسا کہ انھوں نے کہا کہ قرآن ریاست کا آئین ہوگا اور ایک دوسری تقریر میں کہا کہ ہم نے پاکستان کا مطالبہ مسلمانوں کے لئے محض زمین کا ایک ٹکڑا حاصل کرنے کیلئے نہیں کیا بلکہ ہم اسے اسلام کے نفاذ کی تجربہ گاہ بنانا چاہتے ہیں۔

در اصل یہ وہ بات تھی جسے قائد نے اسمبلی میں دوسرے الفاظ میں بیان کیا تھا 11 اگست کو قائد کا بیان نہ تو پاکستان کو ایک سیکولر ریاست بنانے کا اعلان تھااور نہ ہی یہ سابقہ بیانات کو کالعدم قرار دینا تھا۔ ببلکہ ایک اسلامی ریاست میں غیر مسلم شہریوں کے کیا حقوق ہو سکتے ہیں ان کا اظہار تھا۔ انہوں نے کہا میرا خیال ہے کہ ہمیں یہ بات آئیڈیل کی طرح اپنے پیش نظر رکھنی چاہیے اور وقت کے ساتھ ساتھ یہ حقیقت میں بھی بدل جائے گی کہ پاکستان میں نہ تو ہندو ہندو رہیں گے ا ور نہ مسلمان مسلمان ( بحیثت پاکستانی) مذہبی حیثیت سے نہیں کیونکہ مذہب تو کسی فرد کا ذاتی معاملہ ہے بلکہ سیاسی طور پر ریاست اسلامی کے شہری کے طور پر۔

قائد کی اس تقریر سے یہ بات پوری طرح عیاں ہے کہ ان کا مطلب یہ تھا کہ پاکستان کے شہریوں سے مذہب کی بنیاد پر کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جائے گا۔ کیونکہ مذہب تو کسی فرد کا ذاتی معاملہ ہے یہ الفاظ اس تناظر میں نہیں کہے گئے کہ ریاست کے سرکاری مذہب کا تعین کرنا مقصود تھا بلکہ سیاق و سباق سے یہ بات واضح ہے کہ کہنے والے کے پیش نظر اصل میں اسلامی ریاست میں غیر مسلم اقلیتوں کے حقوق بیان کرنا مقصود ہے اور یہ بتانا ہے کہ مذہب کی بنیاد پر کسی فرد سے خاص سلوک نہیں کیا جائے گا۔ چنانچہ اس معاہدے کی رو سے پاکستان کے غیر مسلم شہریوں پر لازم ہے کہ وہ ریاست کی سطح پر اسلامی شریعت کی بالادستی کو تسلیم کریں اور ریاست کی اس سیاسی حیثیت کو چیلنج نہ کریں اور اس کے عوض ریاست پر یہ لازم ہے کہ وہ انہیں نہ صرف اپنے مسلم شہریوں کے برابر حقوق دے بلکہ سیاسی حیثیت سے بھی انہیں برابر کے شہری قرار دے۔ جب تک وہ اپنے معاہدے کی پاسداری کرتے ہیں اور ریاست سے وفادار رہتے ہیں۔


(شہزاد سلیم)
ترجمہ: صديق بخاري


Counter Question Comment
You can post a counter question on the question above.
You may fill up the form below in English and it will be translated and answered in Urdu.
Title
Detail
Name
Email


Note: Your counter question must be related to the above question/answer.
Do not user this facility to post questions that are irrelevant or unrelated to the content matter of the above question/answer.
Share |


Copyright Studying-Islam © 2003-7  | Privacy Policy  | Code of Conduct  | An Affiliate of Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top    





eXTReMe Tracker