Powered by UITechs
Get password? Username Password
 
 ہوم > سوالات > معاشی مسائل
مینو << واپس قرطاس موضوعات نئے سوالات سب سے زیادہ پڑھے جانے والے سوال پوچھیے  

لفظ ربا کے اطلاقات
سوال پوچھنے والے کا نام Azeem
تاریخ:  28 فروری 2005  - ہٹس: 4220


سوال:
لفظ ربا کے صحیح اطلاقات بیان کر دیجیے؟ کیا اس کا اطلاق تجارتی مقاصد کے لیے قرضوں پر بھی ہوتا ہے؟

جواب:
لفظ ربا کے معنی متعین کرنے میں اصل اہمیت اس لفظ کے استعمال کی ہے یعنی عرب میں نزول قرآن کے وقت یہ لفظ کس معنی میں بولا جاتا تھا۔ خود لفظ یا اس کے معنی یا قرآن مجید کے سیاق و سباق میں کوئی ایسی چیز نہیں جو اس بات میں رکاوٹ ہو کہ اس کا اطلاق تجارتی یا پیداواری اغراض سے لیے گئے قرضوں پر جو سود ادا کیا جاتا ہے اس پر نہ کیا جائے۔ درج ذیل آیت اس بات کو واضح کرتی ہے کہ نزول قرآن کے وقت بھی لوگ ان مقاصد کیلئے قرض لیتے تھے اور قرآن نے ایسے ہی پیداواری قرضوں پر سود لینے کی روایت کو ممنوع قرار دیا ہے۔

"اور جو سودی قر ض تم اس لیے دیتے ہو کہ وہ دوسروں کے مال کے اندر پروان چڑھے تو وہ اللہ کے ہاں پروان نہیں چڑھتا۔اور جو تم زکوة دو گے ، اللہ کی رضا جوئی کے لیے تو یہی لوگ ہیں جو اپنے مال کو بڑھانے والے ہیں۔(30: 39)"

اس آیت میں ان الفاظ پر غور کریں "کہ وہ دوسروں کے مال کے اند رپروان چڑ ھے" تو صاف معلوم ہوتا ہے کہ اس سے مراد وہ قرض ہی ہے جو پیداواری اور تجارتی مقاصد کے لیے دیا گیا ہو۔

(آصف افتخار)
ترجمہ: صديق بخاري


Counter Question Comment
You can post a counter question on the question above.
You may fill up the form below in English and it will be translated and answered in Urdu.
Title
Detail
Name
Email


Note: Your counter question must be related to the above question/answer.
Do not user this facility to post questions that are irrelevant or unrelated to the content matter of the above question/answer.
Share |


Copyright Studying-Islam © 2003-7  | Privacy Policy  | Code of Conduct  | An Affiliate of Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top    





eXTReMe Tracker