Powered by
UI
Techs
ہوم
>
فورم
>
>
عمومی بحث و نظر
>
سسر کے زنا بالجبر کرنے پر عورت کی شوہر سے علیحدگی
Post Reply
Username
Password
Format
Andale Mono
Arial
Arial Black
Book Antiqua
Century Gothic
Comic Sans MS
Courier New
Georgia
Impact
Tahoma
Times New Roman
Trebuchet MS
Script MT Bold
Stencil
Verdana
Lucida Console
1
2
3
4
5
6
Message Icon
Message
- Forum Code is ON
- HTML is OFF
Smilies
[quote]محترم فرید صاحب، آپ کا شکریہ کہ آپ نے فتوی کی کاپی مجھے بذریعہ ای میل ارسال فرمائی۔ نیز آپ نے اپنے علمی کوائف ذکر فرمائے تھے اور پھر استفسار کیا تھا کہ میرے علمی کوائف کیا ہیں۔ محترم فرید صاحب، میرے علمی کوائف کسی مدرسے سے سند یافتہ نہیں ہیں، بلکہ کچھ ہیں ہی نہیں اور میں کچھ علم نہیں رکھتی ہوں۔ مگر ایک چیز جو اللہ تعالی نے مجھے عطا فرمائی ہے، وہ ہے عقل۔ یہ عقل ہی ہے جو کہ چیزوں کو پرکھنے کا میزان ہے۔ عقل ہے جو کم یا بیش نہیں ہوتی، مگر علم میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ کسی بھی چیز کو انصاف پر پرکھنے کی کسوٹی عقل ہے۔ اسی لیے لاکھوں مسلمان، جو نہ عربی جانتے ہیں اور نہ ہی زیادہ علم رکھتے ہیں، انہوں نے بھی صرف عقل کی بنیاد پر دین اسلام کو قبول کیا ہے۔ لہذا ایسے مسلمانوں کو جاہل اور کم علم کہنا اُن کے عقلی فیصلے (یعنی مسلمان ہونے کا فیصلہ) کی توہین اور گالی دینے کے مترادف ہے۔ چنانچہ، میری طرف سے معذرت قبول فرمائیے کہ میں آپ سے ذاتی علمی کوائف پر گفتگو کروں گی اور نہ ہی آپ کی اس رائے سے متفق ہوں۔ ///////////// دوسری بات یہ کہ کسی بھی اختلافی فیصلہ کے متعلق اللہ تعالی نے فرماتا ہے کہ دلیل لاؤ اگر تم سچے ہو۔ کیا اللہ نے کبھی کسی اختلافی مسائل کے متعلق فرمایا ہے کہ دوسروں کو کم علم ثابت کر کے فیصلہ اپنے حق میں صادر کر لو؟ ابھی تک اس مسئلے میں میں نے جو دلیل دیکھی ہے، وہ سوائے سورہ نساء کی قرانی آیت 23 اور 24 کے سوا کچھ نہیں۔ باقی تمام باتیں قیاس ہیں یا پھر انہیں ذاتی اجتہاد کہیے، جن سے اختلاف کیا جا سکتا ہے۔ ///////////// تیسری بات یہ کہ ایسے معاملات میں جہاں مختلف فقہاء میں خود اختلاف ہو، وہاں ہم جیسے عام انسانوں کی کم علمی ثانوی درجہ اختیار کر جاتی ہے، کیونکہ ہم جیسے کم علم وہی علمی دلائل پیش کر رہے ہیں جو کہ باعلم فقہاء پیش کر چکے ہیں۔ ///////////// [quote] فقہ حنفی کے بارے میں اپ ذکر کردہ مسئلہ " اور اگر میں غلطی نہیں کر رہی تو یہ فقہ حنفیہ میں ہی ہے کہ آدمی نے زنا کیا اور لڑکی پیدا ہوئی، تو وہ لڑکی اُس آدمی کے بیٹی نہیں کہلائے گی اور اُس آدمی کا بیٹا اُس لڑکی سے شادی کر سکتا ہے " غلط ہے۔[/quote] میں نے اس کو دوبارہ چیک کیا ہے اور واقعی یہ فتویٰ احناف کا نہیں ہے، بلکہ مالکیہ اور شافعیہ کا ہے۔ (اصل فتویٰ یہ کہ ایک آدمی اپنی ناجائز بیٹی سے شادی کر سکتا ہے کیونکہ اُن میں کوئی وراثت نہیں ہے اور بچہ اُس کا ہے، جس کے بستر پر پیدا ہو، اور زانی کے لیے پتھر ہے) مآخذ: فقہ علی المذاہب الاربعہ، شیخ ابراہیم محمد رمضان۔ اس مسئلے پر انشاء اللہ بعد میں بحث کریں گے، کیونکہ مجھے کچھ چیزیں جمع کرنی ہیں۔ ///////////////////// [quote] اگر نکاح کے متعلق ہی ہے جیسا کہ اپ کہ رہی ہیں تو اگے اپ کا یہ کہنا کہ " اور نکاح کی صورت میں بھی اگر عورت کو ہاتھ لگائے بغیر طلاق دے دی جائے تو وہ عورت آدمی کی اپنی اولاد پر حرام نہیں ہوتی " کیا معنی رکھتا ہے ؟ جب کہ ایت نے کہ دیا کہ جن سے تمہارے باپ نے نکاح کیا اس سے تم نکاح نہ کرو؟[/quote] میں یہ سمجھنے سے قاصر ہوں کہ اس معاملے میں آپ اتنی ظاہر پرستی سے کیوں کام لے رہے ہیں؟ یہ معاملہ ظاہر پرستی کا نہیں ہے، بلکہ ضرورت ہے کہ چیزوں کو اُن کے روحانی معنوں میں سمجھا جائے۔ محترم برادر، دیکھئیے کہ ایک عورت کا نکاح ایک شخص سے ہوتا ہے، تو فوراً اُسی وقت وہ اپنے سسر کے لیے محرم بن جاتی ہے (چاہے شوہر نے ہمبستری کی ہو یا نہ کی ہو)۔ اب چاہے شوہر ساری زندگی ہمبستری نہ کرے، مگر جب تک وہ اُس کی زوجیت میں ہے، وہ اپنے سسر کے لیے محرم ہے۔ اور اگر ہمبستری سے قبل علیحدگی ہو جائے، اور بہو اور سسر میں محرم کا رشتہ ختم ہوتا ہے، تو یہ سوائے اللہ کی رحمت کے اور کچھ نہیں کیونکہ وہ اپنے بندوں پر تنگی نہیں چاہتا۔ پس ثابت ہوا کہ بہو اور سسر کے درمیان محرم ہونے کا رشتہ ایک روحانی رشتہ ہے اور نکاح ہوتے ہی جاری ہو جاتا ہے۔ اور یہ روحانی رشتے کبھی بھی کسی دنیاوی افعال کی وجہ سے ختم نہیں ہو سکتے۔ مثلاً اگر سسر نے زنا بالجبر کر بھی لیا ہے، تب بھی وہ اُس عورت کا سسر ہی رہے گا، شوہر نہیں بن جائے گا۔ اسی طرح نکاح نے جو رشتہ اُس عورت اور شوہر کے درمیان قائم کیا ہے، وہ کسی اور کے گناہ کے وجہ سے ختم نہیں ہو سکتا۔ ////////////// دارلعلوم دیوبند پر اس حوالے سے میرا اعتراض یہ ہے کہ وہ بیشک اپنی رائے پر قائم رہیں، مگر یہ کہیں کہ اُن کی رائے ہے، مگر یہ نہ کہیں کہ یہ اسلام کہہ رہا ہے (کیونکہ اس مسئلہ پر بہت سے جید فقہاء اُن سے اختلاف کر رہے ہیں) اور اگر کوئی مسلمان اُن کی رائے سے اختلاف کرنا چاہے تو وہ کھل کر اس کی اجازت دیں۔ شکریہ۔[/quote]
Write in Urdu
اردو میں لکھيۓ
(For Urdu Forums Only)
Write here in Roman Urdu
Preview
Kwx Amdid
خوش آمديد
A
=
آ
a
=
ا
B
=
N/A
b
=
ب
C
=
ث
c
=
چ
D
=
ڈ
d
=
د
E
=
N/A
e
=
ع
F
=
N/A
f
=
ف
G
=
غ
g
=
گ
H
=
ھ
h
=
ح
I
=
N/A
i
=
ي
J
=
ض
j
=
ج
K
=
خ
k
=
ك
L
=
N/A
l
=
ل
M
=
N/A
m
=
م
N
=
ں
n
=
ن
O
=
N/A
o
=
ا
P
=
N/A
p
=
پ
Q
=
N/A
q
=
ق
R
=
ڑ
r
=
ر
S
=
ص
s
=
س
T
=
ٹ
t
=
ت
U
=
ہ
u
=
ء
V
=
ظ
v
=
ط
W
=
N/A
w
=
و
X
=
ژ
x
=
ش
Y
=
N/A
y
=
ے
Z
=
ذ
z
=
ز
Mode
Prompt
Help
Basic
Check here to be notified by email whenever someone replies to your topic
Show Preview
Share
|
Copyright
Studying-Islam
© 2003-7 |
Privacy Policy
|
Code of Conduct
|
An Affiliate of
Al-Mawrid Institute of Islamic Sciences ®
Top